حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تنظیم تعاون اسلامی (OIC) نے آج (اتوار) کو ایک ہنگامی اجلاس میں سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر تبادلہ خیال کیا۔
بدھ (28 جون) کی شام کو اسٹاک ہوم میں ایک 37 سالہ عراقی نژاد سویڈن شہری "سالوان مومیکا" نے اس شہر کی مرکزی مسجد کے سامنے عید الاضحی کے دن قرآن پاک کو پھاڑ کر اسے نذر آتش کر دیا، اس اقدام پر اسلامی ممالک بالخصوص ایران کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
اس اقدام کے ردعمل میں تنظیم تعاون اسلامی (Organisation of Islamic Cooperation) نے قرآن پاک کی بے حرمتی اور پیغمبر اکرم (ص) کی توہین کو روکنے کے لیے اجتماعی اقدامات اختیار کرنے پر زور دیا۔
اس تنظیم نے مزید اس بات پر زور دیا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی توہین اسلامو فوبیا کی عام شکل نہیں ہے، اس کے ساتھ ساتھ اس تنظیم نے مذہبی منافرت کو روکنے کے لیے بین الاقوامی قوانین پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے حال ہی میں تنظیم تعاون اسلامی کے سکریٹری جنرل "حسین ابراہیم طہ" کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو میں تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی تجویز پیش کی۔
سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے بعد ایران نے اس ملک میں اپنے نئے سفیر کو فی الحال بھیجنے سے انکار کر دیا ہے، "حجت اللہ فغانی" کو سویڈن میں اسلامی جمہوریہ ایران کا نیا سفیر مقرر کیا گیا ہے اور وہ جلد ہی اس مشن پر روانہ ہونے والے تھے لیکن سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے باعث فی الوقت انہیں سویڈن نہیں بھیجا جائے گا۔